بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، پاکستان میں نمائندہ ولی فقیہ اور عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کی شورائے عالی کے رکن علامہ سید ساجد علی نقوی (نمائندہ ولی فقہ در پاکستان) کے قم دفتر کے سربراہ، حجت الاسلام بشارت حسین زاہدی، نے قم میں مجمع اسمبلی کے ہیڈکوارٹرز میں اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی سے ملاقات کی۔
پاکستانی علماء کی اسلامی جمہوریہ ایران سے یکجہتی:
انھوں نے 12 روزہ جنگ میں امریکہ اور صہیونی ریاست پر اسلامی جمہوریہ ایران کی فتح پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستانی میڈیا اور شیعہ اور سنی علماء نے اس جنگ کے حوالے سے یکجہتی کا مظاہرہ کیا، حتیٰ کہ تکفیری نظریات رکھنے والے بھی ایران کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔
اسرائیل شر مطلق اور سرطان کا پھوڑا
سیکرٹری عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی آیت اللہ رضا رمضانی نے اسرائیل کو "شر مطلق" اور "انسانی تہذیب کا دشمن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر اس ریاست کے خلاف نفرت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
آیت اللہ رمضانی نے امام موسیٰ صدر کے حوالے سے کہا کہ "اسرائیل شیطان سے بھی بدتر ہے اور یہ ایک سرطان کی طرح پوری انسانیت کے لئے خطرہ ہے۔"
انقلاب اسلامی کا عالمی پیغام:
آیت اللہ رمضانی نے کہا کہ ایران کا انقلاب "انسانی وقار اور عدل و انصاف" کا علمبردار ہے، جس نے دنیا کو غدیر کے اصل پیغام - عوامی خودمختاری - سے روشناس کرایا۔
انھوں نے زور دے کر کہا: دشمنوں کی تمام تر سازشوں (جیسے نوژہ فوجی بغاوت، واقعۂ طبس اور 8 سالہ جنگ وغیرہ) کے باوجود انقلاب مضبوطی سے کھڑا ہے۔
آیت اللہ رمضانی نے امریکہ کی حالیہ شکستوں (جیسے افغانستان سے انخلا، عراق میں پارلیمانی فیصلے) کو ایران کی استقامت کی علامت قرار دیا۔
`12 روزہ جنگ: صہیونیوں کو منہ توڑ شکست:
انھوں نے واضح کیا کہ صہیونی ریاست کا حملہ ناکام رہا، کیونکہ وہ ایران کو زمین پر نہ گرا سکی۔ امریکی ہتھیاروں کے باوجود، ایران کی مسلح افواج نے دشمن کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔ شہید جنرل سلامی، شہید جنرل باقری، شہید جنرل حاجی زادہ جیسے شہیدوں کی قربانیوں نے ملک کی خودمختاری کو مزید مستحکم کیا۔
آیت اللہ رمضانی نے رہبر انقلاب کی حکمت عملی اور شہید کمانڈروں کی جگہ موزون ترین تقرریوں کو "معجزہ" قرار دیا۔
ملت ایران کا عزم:
انھوں نے زور دے کر کہا: "5000 سالہ تاریخی پس منظر رکھنے والی ایرانی قوم 75 سالہ اسرائیلی ریاست کے سامنے گھٹنے نہيں ٹیک سکتی۔
انھوں نے جنگ کے دوران ایرانی قوم کے اتحاد و یکجہتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حتیٰ کہ بیرون ملک مقیم ایرانی مخالفین بھی اس جنگ میں ملک کے دفاع میں یکجا ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ استکبار کا "زنجیری کتا" ایک طرف سے غزہ کے عوام پر بے پناہ مظالم ڈھا رہا ہے، لبنان پر حملے کر رہا ہے اور اب اس وقت ملک شام پر حملہ آور ہے، لیکن وہاں بھی اس کو ایران، لبنان اور غزہ کی طرح کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان کا کردار اور عالمی یکجہتی:
آیت اللہ رمضانی نے پاکستانی قوم اور علماء ـ بالخصوص علامہ سید ساجد علی نقوی ـ کے تعاون اور اظہار یکجہتی کا شکریہ ادا کیا اور 21 اسلامی ممالک کی طرف سے اسرائیل کی مذمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کی عالمی حمایت کو "اللہ کی تائید" قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم اتحاد ہی دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا سکتا ہے۔
آیت اللہ رمضانی نے خبردار کیا کہ صہیونی ریاست (جو "تسلط پسند عالمی نظامِ کا فوجی اڈہ" ہے) کبھی بھی ایران پر غالب نہیں آ سکتی۔ انقلاب اسلامی، امام زمانہ(عج) کی تائید سے، ظہور پرنور کی تمہید ہے، اسی لئے اس کی بقا یقینی ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہیں وہ ایران کے ساتھ متحد ہو کر "انسانی وقار اور عدل و انصاف" کے تاریخی مشن کو آگے بڑھائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ